نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو کیفے میں داخل ہونے روک دیا گیا، کیفے میں سماجی فاصلے تحت بیٹھنے کی گنجائش نہیں، جس پر وزیراعظم جسینڈا آرڈن اور مہمانوں کو واپس جانا پڑا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈن نے قانون پر عملداری کی مثال قائم کردی۔ وزیراعظم جسینڈا آرڈن اپنے پارٹنر کلارک گیفورڈ کے ہمراہ کھانا کھانے ویلنگٹن کے معروف کیفے پہنچیں۔
لیکن وہاں کوئی ٹیبل خالی نہیں تھا، جبکہ کورونا وائرس کے باعث سماجی فاصلے کے قوانین پر بھی سختی سے عمل کیا جا رہا تھا۔ جب وزیراعظم وہاں پہنچیں تو ان کو ملازم نے بتایا کہ یہاں کوئی ٹیبل خالی نہیں ہے، اور نہ بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ یہ سن کر وزیراعظم جسینڈا آرڈن چپ چاپ وہاں سے ابھی گئی ہی تھیں کہ کچھ لوگوں نے ٹیبل خالی کردیا اور اٹھ کر باہر آگس پر کیفے ملازم نے وزیراعظم کو پیچھے جا کر بتایا کہ ایک ٹیبل خالی ہوگئی ہے۔ اب آپ آ کر کھانا کھا سکتی ہیں۔ جس پر وزیراعظم جسینڈا آرڈن کیفے میں دوبارہ گئیں اور وہاں اپنے پارٹنر کے ساتھ ناشتہ کیا اور واپس چلی گئیں۔ سوشل میڈیا پر ہوٹل مینجر نے بتایا کہ وزیراعظم خوش اخلاقی کے ساتھ پیش آئیں، حتیٰ کہ کیفے انتظامیہ نے وزیراعظم کے ساتھ ایک عام مہمان کی طرح سلوک کیا۔
سوشل میڈیا پر ایک ٹویٹ کے جواب میں گیفورڈ کا کہنا تھا کہ اس میں ان کی غلطی تھی کیونکہ انھوں نے کیفے میں پہلے سے بکنگ نہیں کروائی تھی۔ واضح رہے نیوزی لینڈ دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جنہوں نے کورونا کو شکست دے کر لاک ڈاؤن میں نرمی کردی ہے۔ نیوزی لینڈ نے کورونا وائرس پر بڑی حد تک قابو پانے کے بعد ملک میں لگائے گئے لاک ڈاؤن میں نرمی شروع کر دی ہے اور اب جنازوں میں زیادہ سے زیادہ 50 افراد کو شرکت کرنے کی اجازت دے دی ہے، جو کہ پہلے صرف 10 افراد تک تھی۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ملک میں الرٹ لیول اب کم کر کے درجہ دو پر آگیا ہے جس کے تحت دکانیں، ریستوران، سنیما گھر اور دیگر عوامی مقامات کو کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ان قواعد کے تحت اجتماعات میں زیادہ سے زیادہ 100 افراد کی موجودگی ہو سکتی ہے۔ئے۔